KERA Ep#6 pg 10


 نیلم کی بازو اب بھی روبینہ کے ہاتھ میں تھی۔

” میں آپ کو خدا کے حوالے کر کے جا رہا ہوں“ یہ کہہ کر انہوں نے ان کی جانب پشت کی۔ ان کی مسکراہٹیں سمٹیں۔ 

”خدا کے لیے یہ ظلم نہ کریں“ زرینہ گڑگڑائی۔

” چلئے نیلم۔۔۔“ انہوں نے قدم بڑھائے۔  وہ بے بسی سے روبینہ کو دیکھنے لگی تھی۔ اس نے ابھی بھی اس کی بازو نہیں چھوڑی تھی۔ البتہ اسے لئے ان کے پیچھے چلنے لگی تھی۔ باقی دونوں نے بھی تقلید کی۔

” ہمیں بھی لے چلئے نا اپنے ساتھ “روبینہ نے بھی التجائیہ انداز اپنایا۔

” کہاں؟؟“

” اپنے گھر“

” میرا کوئی گھر نہیں ہے “

”تو پھر اسے۔۔۔“

” اسے تو میں بیچ دوں گا آپ کو بکنا ہے تو چلیے“ تیز تیز قدم اٹھاتے بلا سوچے سمجھے وہ بول گئے تھے۔ نیلم ان کے الفاظ پر چونکی ۔نجانے کیا سوجھی ۔ ایک جھٹکے سے اس نے اپنی بازو روبینہ کے ہاتھ سے چھڑائی تھی۔ وہ اس کے اس عمل کے لیے قطعی تیار نہیں تھی۔ اس کی دلیری پر حیران رہ گئی تھی۔ نیلم تیز تیز قدم اٹھاتے ہوئے ان کے سامنے جا کر کھڑی ہوگئی تھی۔ وہ چونک کر رکے۔ اسے سامنے دیکھ کر حیران ہوئے۔ نگاہوں سے مطمئن رہنے، اور پھر ”کیا ہوا“ کا اشارہ کیا ۔ 

”انہیں ساتھ لے چلیے!“ اس کے الفاظ پر وہ بری طرح چونکے تھے۔

” کیا۔ ۔ ۔؟ آپ۔ ۔“ اس سے پہلے کہ وہ کچھ بولتے، وہ تینوں ان کے برابر آ گئی تھیں۔

” ایکسکیوز اس  پلیز ۔ ۔ ۔“وہ تیز تیز قدم اٹھاتے ان سے دور ہوئے۔ نیلم نے پہلے ان تینوں کو دیکھا، پھر خاموشی سے فیروز صاحب کے پیچھے لپکی۔ وہ تینوں حیرت کا مجسمہ بنی اسے جاتا دیکھ رہی تھیں۔

” یہ آپ کیا بول گئیں نیلم؟ انہیں میں کیسے ساتھ لے جاؤں؟“ وہ اسے اکیلے میں بات کرنے کے لیے ان سے کچھ فاصلے پر لے آئے تھے۔

” پلیز فیروز صاحب ۔ ۔لے چلئے نا۔ ہم چاروں آپ کی خدمت کریں گی“ اس کا انداز التجائیہ تھا۔

” مگر مجھے تو ایک ہی خدمت گزار چاہئے“ 

”انہیں بھی لے چلئے نا“

” ٹھیک ہے۔ ۔ ۔ لیے چلتا ہوں۔۔ راستے میں بردہ فروشوں کی مارکیٹ آتی ہے۔ وہاں لیجا کر بیچ دوں گا۔ ٹھیک ہے؟؟“ انہوں نے برا سا منہ بنایا ۔

”فیروز صاحب ۔ ۔ ۔“اس کے آنسو وہ دیکھ نہیں پائے تھے ۔مگر آواز سے وہ سمجھ گئے تھے کہ وہ رورہی تھی۔

” نیلم پلیز۔ ۔ ۔ سمجھنے کی کوشش کیجئے۔ میں انہیں نہیں لے جا سکتا ۔کیا جواب دوں گا گھر والوں کو کہ۔ ۔ ۔ اور ویسے بھی ،آپ کو ان کی اتنی فکر کیوں ہو رہی ہے ؟؟؟“ انہوں نے اچانک بات کا رخ تبدیل کرکے کھوجتی نظروں سے اسے دیکھا تھا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے