لیپ ٹاپ تکیے پررکھا تھا اور وہ اس کے سامنے کہنیوں کے بل اوندھی لیٹی تھی۔ اسکرین کی روشنی اس کے چہرے کو چمکا رہی تھی۔ وہ ٹھ…
چاروں نے اندر قدم رکھے پانچ منزلہ سنگل سٹوری گھر تقریبا سارا روشن تھا ۔ عام سا گھر دیکھ کر ان کی آمدنی کا اندازہ لگانے م…
”مم۔۔۔میری آنٹی کی بیٹی تھی وہ “ بوکھلاہٹ میں جو سوجھا سو بول گئے۔نیلم کھل کے ہنسی۔ شاید ایک مرد کا تحفظ تھا یا اس پر بھر…
”مم۔۔۔ مطلب آپ اتنی دیر سے گئے ہوئے تھے۔ ہم یہاں تنہا ڈر جاتیں تو“ ان کے خاموش رعب کے زیر اثر بات کو بدلتے ہوئے اس نے منھ…
وہ بولتے چلے گئے تھے۔ وہ بنا پلک جھپکے سنتی چلی گئی تھی ۔آخری جملے پر اس نے بے یقینی سے انہیں دیکھا تھا۔ اسے اپنے کانوں پ…
”آپ ہی نے مجھے بتایا تھا کہ یہ آپ پر ظلم کرتی تھیں۔ تو پھر اب انھیں سر پر کیوں بٹھانا چاہتی ہیں آپ؟“ ” جو بھی ہے فیروز ص…
نیلم کی بازو اب بھی روبینہ کے ہاتھ میں تھی۔ ” میں آپ کو خدا کے حوالے کر کے جا رہا ہوں“ یہ کہہ کر انہوں نے ان کی جانب پشت …
Social Plugin